زندگی میں موت کا سناٹا

Posted on 15/07/2009. Filed under: پاکستان, رسم و رواج | ٹيگز:, , , , , , , , , , |

بشکریہ خبریں

Make a Comment

تبصرہ کریں

3 Responses to “زندگی میں موت کا سناٹا”

RSS Feed for Pakistani Comments RSS Feed

رونا تو یہی ہے، ڈائیریکٹر صاحب اگر جان پاتے کہ ایک انسانی ذندگی بچا کر وہ بغیر کسی عمرے اور حج کے جنت کے حقدار ٹہریں گے تو ایسے کتنے ہی گلو اپنی ماؤں کی گودوں میں کھیلا کرتے،
ویسے مہرآپی نے نمونیہ کا ایک بہتریں علاج تجویز کیا ہے،
بیسیلینم 200
ہفتے میں ایک بار ایک خوراک 3 قطرے ایک گھونٹ پانی میں رات سوتے وقت اس دوا سے دو دن پہلے اور دو دن بعد کوئی دوا نہ دیں بیچ کے دنوں میں برائی اونیا30 ہر ایک گھنٹے بعد دو قطرے ایک گھونٹ پانی میں، کیسا ہی شدید نمونیا ہو ایک ہفتے کے علاج میں بھلا چنگا ہوجائے گا انشاءاللہ،اگر مرض پرانا یا شدید ہو تو 15 دن یا مہینہ بھی لگ سکتا ہے مگر مکمل شفاء ہونے تک علاج جاری رکھیں،جیسے جیسے آرام آتا جائے وقفہ بڑھاتے جائیں ایک گھنٹے سے دو گھنٹے پھر 3 پھر 4 اور آخر میں دن میں 4بار دوا دیں اور مکمل آرام کے بعد دوا روک دیں، بڑوں کے لیئے تین قطرے دوا کے،
اس کے علاوہ کوئی بھی مرض ہو مریض کے سرہانے بیٹھ کر 3 بار سورہ یاسین کی تلاوت کیجیئے اور مریض پر اور اس کو دیئے جانے والے پانی پر دم کرکے یہی پانی اسے استعمال کروائیے اور اپنے رب کی قدرت کا تماشہ دیکھیئے،کم سے کم ایک دن یا 3 دن اسے پڑھیں،مریض بڑا ہے تو آیت کریمہ کا ورد رکھے ورنہ تیماردار بھی پڑھ سکتا ہے،

معلوم نہیں یہ افسانہ ہے یا حقیقت۔ لیکن جو بھی ہے دل ہلا کر رکھ دیا ہے۔
.-= فیصل´s last blog ..سوال جواب =-.

فیصل بھائی ایسے افسانے اب آئے دن حقیقت بنا کرتے ہیں:(


Where's The Comment Form?

Liked it here?
Why not try sites on the blogroll...